#نواز_شریف کاایک اور جرم*
تحریر:۔احمد راۓ
پاکستان سپر لیگ (PSL) کا آٸیڈیا تو سب سے پہلے نسیم اشرف(سابق چیٸرمین پی۔سی.بی) نے دیا لیکن وہ اس کو سرانجام نہ دے سکے اس کے بعد ذکااشرف آۓ وہ پی۔ایس۔ایل کے لیے کوشش کرتے رہے پر وہ بھی اس کا انعقاد نہ کروا سکے اور کروڑوں روپے ان کوششوں میں ضاٸع کیے اس دوران سابق کرکٹرز اور پاکستانی عوام یہی کہتی رہی یہ سب نا ممکن ہے کیوں کہ آٸی۔پی۔ایل کے علاوہ کوٸی لیگ ایسی نہ تھی جو بلکل شفاف ہو یا قاٸم رہی ہو مثلاً سری لنکا لیگ کا ایک سیزن ہی منعقد ہو سکا اس کے ساتھ بی۔پی۔ایل بھی اب تک متنازعہ لیگ رہی ہے ان جیسوں درپیش مساٸل کا سامنا تھا اس دوران تو بلکل نا ممکن تھا کہ پاکستان میں کوٸی لیگ منعقد ہو 2009 میں سری لنکا ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے نے پاکستانی کرکٹ کو بے حد نقصان پہنچایا کیوں کہ اس کے بعد کرکٹ کیا باقی بھی تمام کھیلوں کے میدان سنسان ہو گے کوٸی بھی ٹیم پاکستان آنے کو تیار نہ تھی تو لیگ کا انعقاد ناممکن تھا لیکن 2013 کے الیکشن میں شاندار کامیابی کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حکومت بناٸی جن کو ڈوبی ہوٸی معیشت ملی کراچی کا امن بلکل تباہ ہو چکا تھا وہ ملا پاکستان کی ایسی کوٸی جگہ نہ تھی جہاں دہشت گردی کی کارواٸی نہ ہوٸی ہو مسجد،بازار،دربار،سکول،غیر ملکی سفارت خانے یہاں تک کہ جی۔ایج۔کیو پر بھی حملہ ہوا کوٸی پاکستانی محفوظ نہیں تھا اس کے علاوہ شدید لوڈ شیڈنگ کا بھی مسٸلہ درپیش تھا تو وزیراعظم نواز شریف نے دن رات لگا کے ملک میں پاک فوج کے ذریعے انتہاپسندی اور دہشت گردی کو ختم کیا اور پاکستان میں ایک نٸے دور کا آغاز ہوا اب آتے ہیں اسی طرح کرکٹ کی بات کرے تو میاں نواز شریف نے نجنم سیٹھی سے ملاقات کی ساتھ بیٹھے چودهری نثار نے نجم سیٹھی کو بتایا کہ میاں صاحب چاہتے ہیں کہ آپ کرکٹ کے لیے کام کرے اس جواب میں نجم صاحب نے ہاں کردی ان کے ذمے دو کام لگاۓ گے ایک پی۔ایس۔ایل کا انعقاد دوسرا ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کو لانا نجم سیٹھی نے دن رات محنت کی پی۔ایس۔ایل کے لیے کھلاڑیوں سے رابطے سے لے کر میچ وینیوز تک سب کا سب نجم سیٹھی نے بخوبی سر انجام دیا اور آخرکار پی۔ایس۔ایل کا خواب شرمندہ تعبیر ہو اور2016میں پہلا ایڈیشن متحدہ عرب امارات میں تکمیل پایا پہلے ایڈیش کے تمام میچ متحدہ عرب امارات میں ہوۓ 2017 کا ایڈیشن بھی متحدہ عرب امارات میں شروع ہو پر اس کا فاٸنل لاہور میں ہوا 2018 کا ایڈیشن بھی متحدہ عرب امارات میں شروع ہوا پر اس کے دو ایلمینیٹر میچز لاہور اور فاٸنل کراچی ہاں جی کراچی جہاں لوگوں کو روز بھتے کی پرچیاں ملتی تھی کاروباری مراکز مہینہ مہینہ بند رہتے تھے وہاں لوگPSL 2018 کا فاٸنل دیکھ رہے تھے اس کے بعد 2019کے ایڈیشن کا آغاز متحدہ عرب امارات سے ہوا لیکن اس کے آٹھ میچز پاکستانی سرزمین پر کھیلے گے اس کے ساتھ ہی پاکستان میں انٹرنيشنل کرکٹ کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا اب پی۔ایس۔ایل کا پانچویں ایڈیشن آج سے شروع ہو رہا ہے جس کے مکمل میچز پاکستان کے تین شہروں کراچی،لاہور اور ملتان میں منعقد ہونگے جوکہ پاکستان کے لیے پاکستانی کرکٹ کے لیے بے حد فائدہ مند ثابت ہوگا
پی۔ایس۔ایل اب ایک منافع بخش برانڈ بن چکا ہے بنا صرف اور صرف میاں نوازشریف کی محنت سے ہے 2013 اور 2018 کے پاکستان میں فرق بلکل واضح ہے نواز شریف نے کراچی کی رونقیں دوبارہ بحال کراٸی کیسے رینجرز کو مکمل اختیارات دیٸے مکمل وساٸل دیٸے ورنہ رینجرز تو 1992 سے کراچی میں ہے نوازشریف سے پہلے امن کیوں نہ قاٸم ہوا
نوازشریف نے فوج کو تمام تر وساٸل دیٸے جس سے پاک فوج نے ضرب ِعضب جنگ لڑی اور کامیابی حاصل کی بلا شبہ ان کامیابیوں کا سہرا نواز شریف کے سر ہے (والسلام)
(نوٹ اگر کوٸی کمی یا غلطی ہو تو انباکس میں ضرور بتاۓ شکریہ )
Great
جواب دیںحذف کریںاسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جواب دیںحذف کریںپی ایس ایل کے حوالے سے تو حقائق تقریبا درست ہی ہیں
مگر آپ نے پی ایس ایل سے زیادہ میاں صاحب سے فرمانبرداری نبھائی ہے۔
میرا کوئی اختلاف تو نہیں مگر بات یہ ضرور کروں گا، کہ آپ کے کالم بلاگ میں "پی ایس ایل" کی کامیابی سے زیادہ میاں نواز صاحب کے قصیدے واضح نظر آ رہے ہیں۔
ویسے افسوس کی بات تو یہ ہے کہ قومی کھیل " ہاکی" کی طرف کوئی کھاس توجہ نہیں دی گئی جس سے یہ کہا جا سکے کہ قومی کھیل بھی پہلے سے زیادہ ترقی پا چکا ہے۔
"بہرحال پاکستان کے لیے " پی ایس ایل خوش آئند ثابت ہو گا۔
منجانب:
سلیمان اکبر چدھڑ
Nice
جواب دیںحذف کریں